میں چھٹی جماعت میں پڑھتا تھا‘ کہیں پڑھا کہ جو طالب علم اللہ تعالیٰ کے ننانوے نام روزانہ پڑھے گا اسے بہت جلد علم حاصل ہوگا۔ اس دن سے آج کے دن تک روزانہ پڑھتا ہوں‘ اللہ تعالیٰ نے بڑا کرم کیا‘بنیادی طور پر میں ایک پی ٹی سی ٹیچر تھا‘ ایف ایس سی کی ‘ پھر بی ایس سی کی‘ ساتھ ساتھ سروس بھی چلتی رہی۔ پھر ایم اے اسلامیات‘ پھر ایم ایڈ‘ پھر ایم اے کیا۔ پرائمری سے میں مڈل سکول میں آیا‘ پھر ہائی سکول‘ پھر انٹرکالج اس کے بعد ڈگری کالج۔ پھر سروسزکمیشن کے تھرو ادھرچلاآیا۔ اب ریگولر 20ویں سکیل میں کام کررہا ہوں جو صوبائی حکومت کا آخری سکیل ہے۔ میرا خیال ہے یہ جو میرا عمل ہے یہ حدیث پاک کا مفہوم ہے اور میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا ہے کہ اس میں برکت ہے اور میں علم حاصل کرتا رہا ورنہ میرے ابھی بھی کئی ساتھی پرائمری سکول میں ہی ہیں اور دوسرے میری والدہ مجھ سے خوش تھیں جب وہ زندہ تھیں تو ایک مرتبہ انہوں نے دعا دی تھی کہ اللہ پاک میں اس بیٹے سے راضی ہوں تو بھی راضی ہوجا اور میرے والد صاحب کہتے تھے کہ میں تو نہیں دیکھ پاؤں گا لیکن اللہ پاک تمہیں بہت رنگ لگائے گا اور میں تو نہیں رہوں گا لیکن آپ میری بات کو یاد کریں گے۔
اس کے علاوہ انمول خزانے میں دعائے ابودردا رضی اللہ عنہٗ کے میں نے بہت سے فوائد محسوس کیے۔ اس کے پڑھنے کے بعد میرا تمام دن لڑائی جھگڑے کے بغیر گزرتا ہے‘ کوئی بدتمیزی نہیں کرتا اور کوئی افسر غلط کام کیلئے مجبور نہیں کرتا۔ قلبی سکون رہتا ہے۔ جب تک یہ نہیں پڑھتا تھا تو لوگ تنگ کیا کرتے تھے‘ میرے خلاف درخواستیں دیتے تھے جب سے یہ شروع کیا ہے اب امن و سکون ہوگیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے تمام مصیبتیں دور کردی ہیں۔ جب میں 19 ویں سکیل میں تھا کوئی جونیئر افسر تھا اس نے میری ٹھیک اے سی آر کو خراب کروا دیا اور مجھے چار پانچ سال پریشان رکھا۔ لیکن اس دعا کے پڑھنے کی وجہ سے اللہ نے اس سے میری جان چھڑوا دی۔ جو ہوتا ہے اللہ کی طرف سے ہوتا ہے حاسد اور دشمن سب چھوڑ گئے ہیں۔ ایک اور میرا معمول یہ ہے کہ 1982ء سے باوضو کلاس میںد اخل ہوتا ہوں اور باوضو پڑھاتا ہوں۔ اس سے میں نے یہ دیکھا کہ جو حاسد ہوتے ہیں ان پر رعب طاری ہوجاتا ہے میں نے ایک ساتھی سے سنا تھا کہ وضو مومن کا ہتھیار ہے اور واقعی میں نے اس کا تجربہ کیا ہے۔ میرے جتنے ماتحت ہیں گو کہ میں ان کو کچھ نہیں کہتا مگر وہ مجھ سے ڈرتے ہیں اور سیدھے رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ میرے پاس صوبہ بھر سے انکوائریاں آتی ہیں جو تو سچے ہوتے ہیں وہ میرے پاس آتے ہیں اور جو جھوٹے ہوتے ہیں وہ اپنے افسروں سے کہتے ہیں کہ ہماری انکوائری ان کے پاس نہ بھیجیں۔ میرا خیال ہے کہ یہ وضو کا فائدہ ہے جس کی وجہ سے ان پر خوف طاری ہو جاتا ہے۔ وضو سے روزی میں بڑی برکت ہوتی ہے۔ میری روزی اللہ تعالیٰ نے بہت وسیع کی ہوئی ہے۔
میں نے اپنی زندگی میں رزق حلال کی بڑی کرامات دیکھی ہیں میں حتی الامکان کوشش کرتا ہوں کہ رزق حلال کھاؤں‘ کسی کا حق نہ رہے مجھ پر۔ اس کے فوائد جو مجھے ملے وہ یہ ہیں:۔ استخارہ تو میں نے کبھی نہیں کیا لیکن استخارہ کے بغیر میں نے بہت کچھ دیکھا جب میں سائنس ٹیچر تھا تو امتحانات سے قبل ہی اللہ تعالیٰ مجھے امتحانی پرچہ دکھا دیتے تھے اور وہ سوالات میں بچوں کو اچھی طرح کروا دیتا تھا۔ میرا رزلٹ ہر سال سوفیصد آتا تھا۔ میرا بیٹا انجینئرنگ کررہا ہے جب وہ پہلی جماعت میں تھا تو میں نے اس کے میٹرک کے نمبر دیکھے تھے 703‘ اس کے میٹرک میں 701 نمبر آئے دو نمبروں کا فرق تھا۔ میری یہی کوشش ہوتی ہے کہ کسی کا حق نہ کھاؤں۔ رزق حلال اگر انسان کمائے تو اس میں برکت ضرور ہوتی ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں